مسرت عالم، شبیر شاہ اور دیگر کا مقبول بٹ کو شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت
سرینگر 11 فروری (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے ممتاز کشمیری رہنما محمد مقبول بٹ کو ان کے39ویں یوم شہادت کے موقع پرشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے عظیم شہداءکی قربانیوں کی حفاظت کرتے ہوئے ان کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے پابند ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے بھیجے گئے ایک پیغام میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے کل مکمل ہڑتال کی کال کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے ہیروز کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شہید محمد مقبول بٹ، شہید افضل گورو اور دیگر شہداءنے کشمیر کی جدوجہد آزادی میں ایک نئی جان ڈالی اور وہ کشمیری عوام کے لیے مشعل راہ رہیں گے۔
مسرت عالم بٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں اور اس عرصے کے دوران لاکھوں کشمیریوں نے اس مقدس مقصد کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدا کا مقدس لہو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔انہوں نے مقبوضہ جموںوکشمیرکے لوگوں پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اپنی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے اپنے مطالبے پر ثابت قدم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی بھارت اپنی فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی سرزمین پر حکومت کر رہا ہے لیکن ان کے دل کبھی نہیں جیت سکے گا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے مقبول بٹ اور افضل گورو کی میتوں کی واپسی کے کشمیریوں کے مطالبے کو بھی دہرایا جو بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے احاطے میں دفن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دونوں شہداءکے جسد خاکی کشمیریوں کے حوالے نہ کر کے اخلاقیات کے تمام اصول پامال کر رہا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ محمد مقبول کشمیر کی مزاحمتی تحریک کی ایک شاندار علامت تھے جنہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے عظیم مقصد کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے مقبول بٹ کی پھانسی کو عدالتی قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی نام نہاد جمہوری ریاست نے انہیں منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم کر کے انصاف کے بنیادی اصولوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی ہے۔
شبیر شاہ نے کہا کہ مقبول بٹ ایک سچے انسان تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیریوں کے اجتماعی مقصد کے لیے وقف کر دی، آزمائشوں اور مصائب سے گزرے اور بالآخر حق و انصاف کی راہ میں اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ عظیم مقصد کے لیے شہید قائد کی قربانیوںنے کشمیری نوجوانوں کی نئی نسل کو متاثر کیا ہے اور یہ نئی نسل اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے جس کے لیے شہداءنے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن دور نہیں جب محکوم کشمیری آزادی کی صبح دیکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر میں محمد مقبول بٹ کی خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبول بٹ نے جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کے لیے بھارتی جیلوں اور نظر بندیوں کا سامنا کیا اور حق و صداقت کی راہ میں بالآخر پھانسی کے پھندے کو چوم لیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے کہا کہ مقبول بٹ کو پھانسی دے کر بھارت جموں و کشمیر میں آزادی کی آواز کو دبانا چاہتا تھا لیکن ان کی پھانسی سے تحریک آزادی کو مزید تقویت ملی اور آج بھی کشمیری جدوجہد آزادی کو لگن اور عزم کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری شہداءکی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے نجات ملے گی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنما فریدہ بہن نے سری نگر میں اپنے ایک بیان میں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداءکشمیریوں کے حقیقی ہیرو اور تحریک آزادی کشمیر کا عظیم اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکی قربانیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر دنیا کے ہر فورم پر گونج رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور کشمیری اپنے ان شہدا ءکے مشن کو ہر قیمت پر پایہ ءتکمیل تک پہنچائیں گے۔
دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر ،شیخ عبدالمتین اور امتیاز وانی سمیت دیگر رہنماو¿ں نے اسلام آباد میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ محمد مقبول بٹ ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام شہید مقبول بٹ کے راستے پر چلتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں قربانیوں کی تاریخ کا ایک نیا باب لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کے مظلوم لوگوں کے مصائب اور کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم علاقے میں بھیجے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے مقدمات میں قید حریت رہنماو¿ں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کو تمام رہنماو¿ں کو غیر قانونی نظربندی سے رہا کرنے پر مجبور کرے۔
۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ محمدمقبول بٹ کی پھانسی سراسر ایک عدالتی قتل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوامی نئی دلی کی تہاڑ جیل میں مدفون شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کی میتوں کو اپنے حوالے کرنے کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں لہذا عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں بھارت پر دباﺅ ڈالے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے ۔ انہوں نے دیگر عالمی تنظیموں بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے تصفیے میں اپنا کردار ادا کریںتاکہ کشمیریوںکی مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔
متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے بھی مظفرآباد میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کا روشن باب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبول بٹ نے پھانسی کا تختہ چومنا قبول کیا لیکن بھارتی سامراج کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔
پاسبان حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفرآباد میں جاری ایک بیان میں مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے ان کی انتھک جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی ظالم اور متعصب عدلیہ نے جس طرح مقبول بٹ کو جھوٹے مقدمے میں پھانسی دی وہ بھارتی عدلیہ اور ریاست کے چہرے پر ہمیشہ دھبہ بن کر رہے گا۔