بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے: الطاف وانی
جنیوا09مارچ(کے ایم ایس)کشمیری نمائندے الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کر کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
الطاف حسین وانی نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے52ویں اجلاس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی پرامن جدوجہدکو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کا وحشیانہ استعمال،کالے قوانین کا نفاذ، ماورائے عدالت قتل، عصمت دری، تشدد اور جبری گرفتاریاں بھارت کی جابرانہ پالیسی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو زندگی کے حق سمیت تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظالمانہ قوانین کی آڑ میں قابض حکام کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں ان کی زمینوں ، روزگار اورگھروں سے محروم کررہے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری مسماری مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انسدادتجاوزات مہم کی آڑ میں رہائشی مکانات کومسمار اور زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا گیا ہے اوربھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے مفادات کو پورا کرنے اور مسلم اکثریت کو بے اختیار بنانے کے لیے اسمبلی حلقوں کی از سرنو حد بندی کی گئی ہے۔ الطاف وانی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میںحالات کو معمول کے مطابق دکھانے کے لیے علاقے میں جی 20کا اجلاس منعقدکرانے کا منصوبہ بنارہا ہے تاکہ اپنے گھنائو نے جرائم کو چھپاسکے۔انہوں نے مقبوضہ علاقے میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ظاہر کرنے پر ہائی کمشنرکا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کونسل پر زور دیا کہ وہ کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی سفارش کے مطابق ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرے جو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کرے۔