بڈگام میں خاتون کے بہیمانہ قتل کی مذمت
سرینگر 14 مارچ (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں مختلف تنظیموں اور رہنماو¿ں نے ضلع بڈگام میں ایک خاتون کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے سویہ بگ میں 07 مارچ کو ایک 30 سالہ خاتون کوچنگ کلاسز کے لیے روانہ ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئی تھی۔ بعد ازاں اتوار (11 مارچ) کو مختلف مقامات پر دفن اس کے جسم کے اعضاءبرآمد ہوئے تھے۔
مختلف مذہبی اور سماجی تنظیموں کے اتحاد ”متحدہ مجلس علماء“ایم ایم یو نے ایک بیان میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وادی کشمیر میں جو کہ صدیوں سے اولیاءکی سرزمین رہی ہے، وحشیانہ جرائم اور سماجی برائیوں کا بڑھتا ہوا گراف انتہائی باعث تشویش ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کہ بڈگام کے واقعے نے انسانیت کو سخت شرمندہ کیا ہے۔ایم ایم یو نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا بھی اظہار کیا اور اس گھناو¿نے جرم کے مرتکب کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کے غیر انسانی اور غیر اسلامی فعل کی جرا¾ت نہ ہو۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے خاتون کے قاتل کو سزا دینے کا مطالبہ کرنے کے لیے بڈگام میں ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ وحشیانہ قتل کے مرتکب شخص کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جانا چاہیے۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید روح اللہ مہدی نے بھی ایک بیان میں خاتون کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔