بھارت:سماجی بائیکاٹ کے باعث دلت خاندان راشن اور ادویات سے محروم
ہریانہ اکتوبر (کے ایم ایس) بھارتی ریاست ہریانہ میں اچانا سب ڈویڑن کے علاقے چھتر میں اونچی ذات کے ہندوﺅں نے دلتوں کا سماجی بائیکاٹ کر کے انہیں راشن اور ادویات دے محروم کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اونچی ذات کے ہندو ﺅں نے 150 سے زیادہ دلت خاندانوں کو راشن ، ادویات اور گاو¿ں کے اندر اور باہر جانے کے لئے سفری سہولیات سے محروم کردیا۔گاو¿ں کے دلت خاندانوں نے کہاکہ جاٹ ذات کے ہندو ارکان نے ان کے معاشرتی بائیکاٹ کی کال دی تاکہ دلتوں پر دباو¿ ڈالا جائے کہ وہ ان کے ایک فرد کے خلاف مقدمہ واپس لیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق تین ہفتے قبل گاو¿ں میں کبڈی میچ پرباہمی تکرار کے بعد اونچی ذات کے کچھ نوجوانوں نے ایک دلت نوجوان گرمیت کو مارا پیٹا۔ گرمیت کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے اونچی ذات کے ایک ہندو کو گرفتار کیا۔اونچی ذات کے ہندوﺅںنے پنچایت ارکان کے ساتھ مل کر گرمیت پر دباو ڈالا کہ وہ کیس واپس لے۔ دلت برادری نے شکایت واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے شکایت کنندہ کے ساتھ کھڑی ہوئی۔دلت باشندوں نے کہا کہ سماجی بائیکاٹ کی کال اونچی ذات کے لوگوں نے حال ہی میں پنچایت بلانے کے بعد دی تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ جاٹ ہندوو¿ں کے اعلان کردہ سماجی بائیکاٹ کی وجہ سے اشیائے ضروریہ حاصل کرنے یا اپنے کھیتوں میں جانے سے قاصر ہیں۔ گاو¿ں میں ڈھیڑ سے دوسو دلت خاندان رہتے ہیں۔ہمیں نہ صرف روزانہ راشن سے محروم کیاجارہاہے بلکہ گاو¿ں میں دوسری جگہوں پر جانے پر بھی پابندی ہے۔ کسان کھیت میں جانے سے قاصر ہیں۔ سبزی فروش ہمارے علاقے میں نہیں آرہے۔ یہاں تک کہ ڈاکٹر بیماروں کو ادویات نہیں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب میڈیا اور پولیس گاوں میں آتی ہے تو اونچی ذات کے ہندو ایسے برتاو¿ شروع کر دیتے ہیں جیسے کوئی سماجی بائیکاٹ نہیں ہے۔ جس لمحے وہ چلے جاتے ہیں ، بائیکاٹ دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔