بھارتی سپریم کورٹ کا انفورسمنٹ ڈائریکٹورریٹ سے انتخابات سے قبل اروند کیجریوال کی گرفتاری پر سوال
نئی دلی:
بھارتی سپریم کورٹ نے تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے لوک سبھا انتخابات سے قبل نئی دلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر سوال اٹھایا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21مارچ کو شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میںگرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت دلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ عام آدمی پارتی کے مطابق مودی حکومت تحقیقاتی اداروں کو استعمال کرتے ہوئے پارٹی اور اسکی ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کیلئے اروند کیجریوال کو گرفتار کیا ہے ۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا پر مشتمل بھارتی سپریم کورٹ کے بنچ نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کی ۔ بنچ نے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل اروند کیجریوال کی گرفتار پر ای ڈی سے سوال کیا۔جسٹس کھنہ نے ای ڈی سے سوال کیاکہ اس معاملے میں کیجریوال کس طرح ملوث ہیں ثابت کریں۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے سوال کیاکہ بتائیں کہ عام انتخابات سے قبل انکی گرفتاری کیوں کی گئی ؟ ۔ای ڈی کو جمعہ کو مقدمے کی اگلی سماعت میں اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔KMS-Y