بھارتی تحقیقاتی ادارے نے کشمیری صحافی کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی
سرینگر2اپریل(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری صحافی پیرزادہ فہد شاہ کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔
ایس آئی اے نے اپنی جھوٹی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نظر بند کشمیری صحافی اور آن لائن میگزین ”کشمیر والا” کے ایڈیٹر پیرزادہ فہد شاہ نے عطیات اور خیرات کی مد میں95لاکھ روپے کی رقم وصول کی ہے جس میں سے 40لاکھ روپے بیرون ممالک سے آئے، جو قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایڈیٹر نے آن لائن اشاعتوں کے تین بینک اکائونٹس کے ذریعے رقم وصول کی ہے۔ جموں میں ایس آئی اے اور این آئی اے کے مقدمات کے لیے نامزد عدالت نے16مارچ 2023کو نظر بند صحافی فہد شاہ اور آن لائن اشاعت میں ایک متنازعہ مضمون کے مصنف ریسرچ اسکالر عبدالاعلیٰ فاضلی کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔ نظربندصحافیوں کے وکلا ء نے کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور انہوں نے اسے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔ 6 نومبر 2011کو”کشمیر والا” میں”غلامی کی زنجیریں ٹوٹ جائیںگی”’ کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک مضمون پر نظربند فہد شاہ اور اعلیٰ فاضلی کے خلاف جھوٹے مقدمے میں ابتدائی الزامات لگائے گئے۔ انہیں فروری اور اپریل 2022میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت گرفتار کیاگیا تھا۔