مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے نوجوانوں کو بے دریغ نشانہ بنا رہے ہیں

Kashmir (2)سرینگر12 اگست (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجی حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جاری جدوجہد کو دبانے کے لیے بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو کھلے عام نشانہ بنا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے” نوجوانوں کے عالمی دن “کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز کے اہلکار کشمیری نوجوانوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سمیت اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کرنے پر بے دردی سے قتل کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی، پیراملٹری اور پولیس اہلکار محاصرے اور تلاشی کی کی کارروائیوں کے دوران نوجوان کو جعلی مقابلوں میں قتل اور انہیں بلا جواز گرفتار کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 5 اگست 2019 سے کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل میں تیزی لائی ہے جب نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے علاقے کا فوجی محاصرہ کرلیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے رواں برس اب تک 60 کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 2ہزار7سو74 کو گرفتار کیا ہے جب کہ 1989 سے اب تک 96ہزار2سو25 کشمیری جن میں زیادہ تر نوجوان تھے، بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت رہنماو¿ں، علمائے کرام، خواتین، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری نوجو ان طویل عرصے سے بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیرکی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو ہرگز زیر نہیں کر سکتی ،بھارت کشمیری نوجوانوں کو قتل کر سکتا ہے لیکن وہ ان کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جدوجہد کو مکمل کامیابی تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تاریخ گواہ ہے کہ آزادی کی تحریکوں کو فوجی طاقت اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا ، کامیابی بالآخر حق و صداقت کی ہوتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں ناانصافی، ظلم اور نوجوانوں کے بے رحمانہ قتل سے روکیں اور تنازعہ کشمیرکے حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button