مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل بے دریغ لوٹ رہی ہے
سرینگر19 اگست (کے ایم ایس) نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کے قیمتی وسائل کو بے دریغ لوٹ رہی ہے۔
جموں خطے کے ضلع ریاسی میں دریافت ہونے والی لیتھیم کانوں کی نیلامی کے اعلان کے بعد مودی حکومت کشتواڑ کی سیفائر کانوں کی نیلامی کرنے جا رہی ہے۔ کانوں کی نیلامی کا اعلان مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کشتواڑ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگلے ایک سال میں سیفائر کی کانوں کو نیلام کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
قبل ازیں بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ جموں خطے کے ضلع ریاسی میں 5.9 ملین ٹن لیتھیم کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔لیتھیم ایک الوہ دھات ہے جو سیل فون اور دیگر آلات کی بیٹریوں میں استعمال ہو تی ہے ۔ کان کنی کے بھارتی سیکرٹری وویک بھردواج نے اس سال مئی میں نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ لیتھیم کے ذخائر کی نیلامی دسمبر تک شروع ہو جائے گی۔جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے رواں برس فروری میں اعلان کیا تھا کہ ریاسی کے علاقے سلال ہیمانین میں 5.9 ملین ٹن لیتھیم کے ذخائر پائے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی قابض حکام نے 3 مربع کلومیٹر پر پھیلے لیتھیم کے ذخائر کی جگہ پر حد بندی کا کام مکمل کر لیا ہے۔
حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے سری نگر میں اپنے بیانات میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر کے وسائل کو لوٹنے سے باز رکھے۔
جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر ہرش دیو سنگھ نے مئی میں جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ مودی حکومت ضلع ریاسی میں پائے جانے والے لیتھیم کے ذخائر کو ہڑپ کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے جب کہ یہ اس علاقے میں رہنے والوں کی ملکیت ہے۔