بھارت : راجستھان میں ہندو انتہاپسندوں کا کشمیری طلباء پر حملہ
جے پور 26اگست(کے ایم ایس)بھارتی ریاست راجستھا ن کے ضلع چتور گڑھ میں قائم میواڑ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلبا پرہندو انتہاپسندوں نے حملہ کیاجبکہ پولیس نے مجرموں کے خلاف کارروائی کے بجائے چھ کشمیری طلباء کوہی گرفتارکرلیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جمعہ کی رات کو ہتھیاروں سے لیس ہندو انتہاپسندوں نے کشمیری طلبا ء پرحملہ کیا جس دوران کم از کم ایک درجن کشمیری طلبا ء زخمی ہو گئے۔ایک طالب علم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس کیمپس پہنچی اور چھ کشمیری طلبا کو گرفتارکر لیا۔پولیس نے دعویٰ کیاکہ وہ دونوں گروپوں کو منانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ پولیس نے کہا کہ کشمیری طلبا پر قابل اعتراض نعرے لگانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ فی الحال کیمپس کے باہر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے اور دونوں گروپوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ایک کشمیر طالب علم نے صحافیوں کو بتایاکہ کچن میں دو طالب علموں کے درمیان معمولی توتو میں میں ہوئی جس کے نتیجے میں معمولی جھگڑا ہوا۔ اس جھگڑے کے بعد کچھ باہر کے لوگ آئے اور کشمیری طلباء کو تلاش کرنے لگے۔انہوں نے کہا کہ باہر کے لوگ کیمپس کے اندر گھس گئے اور”جے شری رام”اور دیگر ہندوتوا نعرے لگاتے ہوئے کشمیری طلبا ء پر تشدد کرناشروع کر دیا۔کشمیری طالب علم نے بتایا کہ انہوں نے ہم پر تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کئی طالب علم شدید زخمی ہو گئے۔