بھارت

بھارت :منی پور کی صورتحال غیرمعمولی ہے: آسام رائفلزکا اعتراف

نMani pur Assamئی دہلی04 ستمبر (کے ایم ایس)اگرچہ مودی حکومت منی پور کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن براہ راست بھارتی فوج کے ماتحت کام کرنے والی آسام رائفلز کا تازہ بیان حساس سرحدی ریاست میں جاری غیر مستحکم صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتا ہے۔

آسام رائفلز کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل پی سی نائر نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ منی پور کی صورتحال غیر معمولی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں تاریخ میں کبھی اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ یہ ہمارے لیے نیا ہے اورمنی پور کے لیے بھی نیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل نائر نے کہاکہ ایسا ہی کچھ 90کی دہائی کے اوائل میں ہوا جب ناگا اور کوکی آپس میں لڑے پڑے تھے اور پھر 90کی دہائی کے آخر میں کوکی گروپوں میں بھی اسی طرح کی لڑائی ہوئی ۔منی پور میں تشدد سے اب تک کم از کم 160 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 2,000دیہاتوں اور 360سے زیادہ گرجا گھروں کو نذرآتش کرنے کی اطلاعات ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل نائر نے متعدد چیلنجوں کے بارے میں بات کی جن کا بھارتی فورسز کو سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی معاشرے میں ہتھیار عام ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان ہتھیاروں کو واپس لینا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں پولیس کے اسلحہ خانے سے لوٹے گئے ہتھیاروں کی تعداد 3000سے زیادہ بتائی گئی ہے۔ 3 جون کوبھارتی اخبارانڈین ایکسپریس نے خبر دی کہ پولیس اور ریاستی اسلحہ خانے سے تقریبا 4000ہتھیار لوٹ لیے گئے ہیں۔ اخبار نے کہا کہ اس وقت تک صرف 650ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔ اے کے رائفلوں، انساس رائفلوں اور بموں سمیت جس طرح کے ہتھیار لوٹے گئے ہیں وہ ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے طویل اور غیر معمولی دوروں اور قیام کے باوجود تشدد قابو میں نہیں آ رہا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ ریاست کے چیف سیکرٹری کو طلب کرنے پر ریمارکس دیئے تھے کہ منی پور میں کوئی امن و امان باقی نہیں رہا۔دریں اثناء گزشتہ تین دنوں کے دوران بشنو پور اور چورا چند پور اضلاع میں تازہ تشدد میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بھارتی فورسز اور ریاستی پولیس کے درمیان بہت کم تعاون پایاگیا ہے۔ آسام رائفلز ریاستی پولیس کے ساتھ تنازعات میں گری ہوئی ہے۔ منی پور پولیس نے گزشتہ ماہ کوکی عسکریت پسندوں کو بھگانے پرآسام رائفلزکے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس سے قبل آسام رائفلز اور بشنو پور پولیس کے درمیان جھگڑے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔آسام رائفلز انتظامی طور پر مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے لیکن آپریشنل طور پر فوج کے نیچے کام کرتی ہے۔ اس کی کمانڈ آرمی افسران کرتے ہیں اوراس کے 80 فیصدافسران فوج سے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button