مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیر کو امیت شاہ کے دورے پر فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا گیا

شبیر شاہ کا 27اکتوبر کو کل جماعتی حریت کانفرنس کی ہڑتال کی کال کا اعادہ
سرینگر 23 اکتوبر (کے ایم ایس)بھارتی حکام نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے موقع پر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا ہے جس کی وجہ سے محاصرے کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق امیت شاہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے تین روزہ دورے پر آج سرینگر پہنچے۔ 05 اگست 2019 کو نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد یہ امیت شاہ کا مقبوضہ علاقے کا پہلا دورہ ہے۔ قابض بھارتی حکام نے سرینگرمیں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں اور شہر ایک قلعے کا منظر پیش کررہا ہے ۔ پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے شہر کے کئی علاقوں میں مزید بنکر تعمیر کر لیے ہیں جبکہ اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ بھارتی پولیس لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون بھی استعمال کر رہی ہے۔ وادی بھر کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں جبکہ لوگوں کی تلاشی کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی اقدامات کے نام پر ایک درجن ٹاورز پر موبائل فون انٹرنیٹ سروسز تین روز قبل معطل کر دی گئی تھیں۔بھارتی پولیس نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن کرتے ہوئے گزشتہ چند دنوں کے دوران سینکڑوں موٹر سائیکلیں ضبط کر لی ہیں۔
دریں اثناءبھارتی حکومت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کودبانے کیلئے پیراملٹر ی فورسز کی مزید 50کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں بھیج دی ہیں۔ مزید فورسز اہلکار وادی کشمیرکے مختلف علاقوں خاص طور پر سرینگر میں تعینات کیے گئے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پرنظربند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی سنگین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے علاقے کے عوام سے کل جماعتی حریت کانفرنس کی اس اپیل کا اعادہ کیا کہ وہ 27 اکتوبر کو مکمل ہرتال کرکے بھارت کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ اپنے وطن پر اس کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے 27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے فارمولے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس جموں و کشمیر پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کیاتھا۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹرز بھی چسپاںکیے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ 27 اکتوبر کو مکمل ہڑتال کریں۔
حریت رہنما اور جموں و کشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے اپنے بیانات میں وادی کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کوبھارتی ریاست اتر پردیش کی آگرہ جیل منتقل کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے قابض حکام کا سیاسی انتقام پر مبنی اقدام قرار دیا۔
ادھر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے پرکشمیری صحافیوں کو قابض حکام کی طرف سے منظم طریقے سے دھمکیاں دی جارہی ہیںاور ہراساں کیاجارہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی صحافت شدید خطرے میں ہے کیونکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں صحافیوں کے گھروں اوردفاتر پرچھاپے مارنا ،پوچھ گچھ کے بہانے طلب کرنا ، ہراساں کرنا ، گرفتارکرنا اور جسمانی اذیت پہنچانا ایک معمول بن چکاہے۔ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ بھارتی پولیس نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سات صحافیوں کو گرفتار کیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button