کشمیری ، سکھ رہنماﺅں کا بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر زور
برمنگھم :کشمیری اور سکھ رہنماﺅں نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دونوں برادریوں کے رہنماﺅں نے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بھارتی ایجنٹوں کے ہاتھوں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیری اور سکھ بھارتی سفاکانہ کاررائیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ لایحہ عل ترتیب دیں۔
ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کے سپیکر جوگا سنگھ ، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی، ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے صدر مزمل ایوب ٹھاکر، فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشنز کے کوآرڈینیٹر لوشیندر سنگھ اور تحریک کشمیر برمنگھم کے چوہدری اکرام الحق نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ہردیپ سنگھ کے قتل کے بارے میں انکشافات نے پوری دنیا میں تشویش کی لہر ڈوڈا دی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں اور سکھ برادری نے ہمیشہ عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے ،اب بھارتی ایجنٹ مغربی ممالک میں بھی انتہائی سرگرم ہو گئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا کو ہردیپ سنگھ کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ ایسے سینکڑوں کیسز ہیں جن میں بھارت انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے۔
کشمیری اور سکھ رہنماو¿ں نے کہا کہ کینیڈا کے انکشافات نے پوری دنیا میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی سفارت کاروں کو نکال کر اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ بھارت کو سزا دینے کا وقت ہے اور اگر مغربی ممالک خاموش رہتے ہیں تو اس سے ہزاروں مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کو اپنی مذموم پالیسی جاری رکھنے کی شہہ ملے گی