فاروق عبداللہ کا پاک بھارت مذاکرات کی ضرورت پر زور
سرینگر25اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پاک بھارت مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک دونوںہمسایہ ممالک کے درمیان مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا نہیں ہوتا ،خطے میں امن قائم نہیں ہو گا۔
جموں خطے کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے مرحلے میں سرحدی قصبے مینڈھر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو اس مقصد کے لیے کام کرنا چاہیے۔انہوں نے بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے بیان کوکہ دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں،یاد کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ جذبہ دونوں ممالک کو امن کے لیے کام کرنے میں مدد دے گا۔فاروق عبداللہ نے موجودہ سیاسی منظر نامے کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت کی طرف سے پیش کی جانے والی منطق پر حیرت کا اظہار کیا کہ حلقہ بندیوں اور انتخابات کے بعد جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کیونکہ چند ماہ قبل مودی کے ساتھ کل جماعتی اجلاس میں ہم نے یہ مسائل اٹھائے تھے۔ نریندر مودی نے اس وقت یہ دعویٰ کیا تھا کہ نئی دہلی اور جموں و کشمیر کے درمیان فاصلوں کو دل جیت کر ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حیثیت کو کمزور کر کے دل نہیں جیتے جا سکتے جس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا اور اس کی حیثیت کمزور کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ریاست کومرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیرپا امن کے لیے عوام کی خواہشات اور امنگوں کو پورا کرنا ہوگا۔