قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور جموں وکشمیر ٹیچرز فورم نے جموں اور سرینگر میں شدید احتجاجی مظاہرے کئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جے کے ٹی ایف کے چیئرمین گنیش کھجوریا کی قیادت میں ہری سنگھ پارک جموںمیں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور اس میں محکمہ سکول ایجوکیشن اور دیگر محکموں کے سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی۔ انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے اور جی پی فنڈ کی ادائیگیوں میں غیر معمولی تاخیر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ گنیش کھجوریا نے کہا کہ نہ صرف جی پی فنڈ بلکہ ملازمین کی گریجویٹی اوردیگر واجبات بھی ادا نہیں کیے گئے ۔انہوں نے کہاکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ محکمہ خزانہ میں زیر التوا جی پی فنڈ کی ادائیگی کے معاملات کا ڈھیر لگ رہا ہے۔ ہماری یونین نے متعدد مواقع پر متعلقہ حکام کو یاددہانی کرائی لیکن اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایسے ملازمین ہیں جنہوں نے اپنے شدید بیمارمریضوں کے علاج و معالجے کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ایمرجنسی فنڈ کے لیے درخواست دی ہے جبکہ کچھ ملازمین نے شادی کی تقریبات منعقد کرنے کے لیے فنڈز کے لیے درخواست دی ہے اور کچھ ایسے ہیں جنہیں اپنے بچوں کی اعلی تعلیم کے لیے فنڈ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ملازمین اپنی محنت سے کمائی گئی رقم تک رسائی کے لیے بیوروکریٹک بھول بھلیوں میں جانے پر مجبور ہیں۔
دریں اثناء سرینگر میں سینکڑوں ملازمین پریس انکلیو سرینگر میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔ ٹیچرز فورم کے صدر محمد شفیع راتھر کی قیادت میں احتجاجی ملازمین نے اپنے جائز مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔ شفیع راتھر نے کہا کہ ملازمین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عملی طور پر انہیں محنت سے کمائی گئی رقم کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ وہ فوری طورپرملازمین کی جی پی فنڈ کی ادائیگیوں کو یقینی بنائے ۔