منی پور میں موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں5نومبر تک توسیع
امپھال: بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں حکومت نے موبائل انٹرنیٹ سروسز پر پابندی میں 5نومبر تک توسیع کردی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست کے علاقے چورا چاند پور میں 3مئی کوشروع ہونیوالے پرتشدد واقعات کے بعد سے حکومت نے منی پور انٹرنیٹ سروسز پر مسلسل پابندی عائد کررکھی ہے ۔وزیر اعلی این بیرین سنگھ نے حال ہی میں اشارہ دیا تھا کہ حکومت اگلے چند دنوں میں انٹرنیٹ سروس پر پابندی ہٹانے پر غور کرے گی،تاہم محکمہ داخلہ نے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دو بار موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی میں توسیع کی ہے۔ گزشتہ ماہ طلبا کے شدیداحتجاج کے بعد منی پور حکومت نے 143دن کے بعد انٹرنیٹ سروس پر پابندی ہٹائے جانے کے دو دن بعد 26 ستمبر کو موبائل انٹرنیٹ سروسز کو دوبارہ معطل کر دیا تھااوراب اس پابندی میں مزید پانچ دن کی توسیع کر دی گئی ہے ۔محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق انٹرنیٹ سروس پر پابندی کو اس خدشے کے پیش نظر بڑیا گیا ہے کہ بعض سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا پر تصاویر، نفرت انگیز تقاریر اور ویڈیوز پوسٹ کر کے عوامی جذبات کو بھڑکا رہے ہیں، جس سے ریاست میں امن و امان کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں رواں سال مئی سے میتی اور کوکی قبائل کے درمیان نسلی فسادات جاری ہیں اوران فسادات میں اب تک 175 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں بے گھر ہوچکے ہیں ۔ نسلی تشدد بڑھکنے کے بعد ریاست بھر میں موبائل انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اگرچہ یہ پابندی 23ستمبر کو ہٹا دی گئی تھی لیکن 26 ستمبر کو ایک لڑکی سمیت دو لاپتہ نوجوانوں کی لاشوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے اور طلبا کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد پابندی دوبارہ عائد کردی گئی تھی۔