شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پیرس میں سیمینار کا انعقاد
پیرس: شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس کے زیراہتمام پیرس میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 1947میں جموں میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو بلوائیوں اور ڈوگرہ فورسز نے ایک ہفتے کے دوران چار لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید اور بڑی تعداد میں خواتین کو اغوا کیا ۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس کے بانی صدر مرزا آصف جرال نے کہا کہ لاکھوں مسلمان شہریوں کو زبردستی ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا اور ریاست چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں ایک منظم منصوبے کے تحت مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تاکہ مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر 1989کے بعد کشمیری مسلمانوں کا قتل عام شروع کیا اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی ۔مرزا آصف جرال نے کہا کہ بھارت نے پانچ اگست 2019کو مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔ انہوں نے شہدائے جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے مشن کو پائے تکمیل تک پہنچا کر ہی دم لیا جائے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ سیمینارسے فورم کے چیئرمین سردار اخلاق احمد، سردار ذوالفقار عزیز ،چوہدری مقصود احمد، چوہدری مجسم رشید، انجم جرال چوہدری اور ذوالفقار نگیال نے بھی خطاب کیا۔