ڈی جی جیل خانہ جات سمیت بھارت کے اعلیٰ افسر بھتہ خوری میں ملوث ہیں
نئی دلی:بھارتی تحقیقاتی ادارے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے مختلف ہائی پروفائل قیدیوں سے کروڑوں روپے بھتہ وصول کرنے پر وزارت داخلہ سے سابق ڈی جی جیل خانہ جات دلی سندیپ گوئل اور بھارتی ایڈمنسٹریٹو سروس کے سابق آفیسر مکیش پرساد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی منظوری طلب کی ہے۔اس پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی پولیس کے اعلی اہلکار جیلوں میں بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی بی آئی نے 1989 کے بیچ کے آئی پی ایس آفیسر سندیپ گوئل جسے وزارت داخلہ نے گزشتہ سال معطل کر دیا تھا، اور تہاڑ جیل میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر مکیش پرساد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی منظوری دینے کی درخواست کی ہے ۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کو دونوں ملزمان کے خلاف تحقیقات کو آگے بڑھانے سے پہلے بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کی دفعہ 17اے کے تحت وزارت داخلہ سے اجازت لیناضروری ہے ۔سی بی آئی کے مطابق گوئل اور پرساد نے سابق وزیربرائے امور جیل خانہ جات ستیندر جین کے ساتھ مل کرایک ہائی پروفائل انڈر ٹرائل قیدی چندر شیکھر سے ساڑھے 12کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔