انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارتی جیلوں کو دورہ کریں : کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگریکم نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں اورحراستی مراکز میں نظر بند تحریک مزاحمت کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے حریت کارکنوں، صحافیوں اور طلباءکوبے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر گرفتارکرنے کی شدید مذمت کی۔ترجمان نے حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمیدفیاض، ڈاکٹر قاسم فکتو، ڈاکٹر شفیع شریعتی، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر جی ایم بٹ، الطاف فنتوش، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، ایم امیر حمزہ، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار،شاہد یوسف، شکیل یوسف، شاہد الاسلام، ظہور احمد وٹالی، غلام قادر بٹ، مظفر احمد ڈار، ظہور بٹ، مولوی ناصر، اسد اللہ پرے، حکیم شوکت، ایم ایوب ڈار، ایم ایوب میر، شوکت خان، طارق پنڈت، غضنفر اقبال، نذیر خان، ممتاز احمد، فاروق شیخ، عارف نجار، عاقب وانی، معراج الدین نندہ، محمد اقبال، عامر سلطان اور عادل زرگر سمیت نظربندحریت رہنماﺅں اورکارکنوںکی ثابت قدمی اور عزم کو سراہا۔حریت ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چھ ہزار سے زائد رہنماو¿ں ، کارکنوں اور عام نوجوانوں کو بنیادی سہولیات فراہم کیے بغیر جیلوں، پولیس اسٹیشنوں، فوجی کیمپوں اور تفتیشی مراکز میں غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے جس سے ان کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف عارضوں میں مبتلا نظربندوں کو طبی امداد اور جیل کی دیگر تمام سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جن کی ضمانت قیدیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر میں دی گئی ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں پرزور دیا کہ وہ تہاڑ، آگرہ، جودھ پور اورجیجر سمیت بھارت کی دوردراز اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں کا دورہ کریں۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے حریت پسند عوام کے ہاتھوں عبرتناک اخلاقی شکست کے بعدفسطائی بھارتی حکومت نے قیدیوں کو ایک ایک کرکے جیلوں سے نکال کر جعلی مقابلوں میں شہید کرنا شروع کردیا ہے جس کی تازہ مثال حال ہی میں ضیاءمصطفیٰ کو جیل سے نکال کر پونچھ کے جنگلوں میں شہید کرنا ہے۔ ترجمان نے غیر قانونی طورپر نظربند مزاحمتی رہنماو¿ں اور کارکنوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مضبوط اور پرعزم قیادت بھارتی جیلوں میں ظلم و بربریت کا بہادری سے مقابلہ کررہی ہے اور اس نے اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت پر سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔