مودی حکومت کیطرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر کو ہندو توا رنگ میں رنگنے کی کوششیں جاری
بارہمولہ کے سٹیڈیم کا نام بدل کر جنرل بپن راوت سٹیڈیم کردیا
سرینگر:نریندر مودی کی زیرقیادت بھارت حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کو ہندو توا رنگ میں رنگنے کی اپنی کوششیں جاری رکھتے ہوئے بارہمولہ میں ایک سٹیڈیم کا نام بدل فوج کے سابق سربراہ جنرل بپن راوت کے نام پر رکھ دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے بارہمولہ قصبے کے علاقے جانبازپورہ میں واقع جہلم سٹیڈیم کانام بدل کر بھارتی فوج کے سابق سربراہ اور سابق چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کے نام پر رکھنے کی منظوری دی۔
مقبوضہ علاقے کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کے گئے یک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جہلم سٹیڈیم جنباز پورہ کا نام بدل کر ”جنرل بپن راوت سٹیڈیم “رکھنے کی منظوری دی گئی ہے۔
جنرل بپن راوت، جو آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے سے متاثر تھے، نے کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے بھارتی آرمی چیف اور بعد میں چیف آف ڈیفنس سٹاف کے طور پر بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام تیز کیا تھا۔ جنرل راوت ،ان کی اہلیہ اور 11 دیگر افراد 2021 میں آج کے دن (08 دسمبر) ریاست تامل ناڈو میں فوجی ہیلی کاپٹرحادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اہم عمارتوں، سڑکوں اور مقامات کو حملوں میں ہلاک ہونے والی بھارتی اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ناموں سے منسوب کر رہی ہے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنا ہے