دفعہ370کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سکیورٹی مزید سخت
سرینگر: دفعہ370کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پربھارتی سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے کے پیش نظرقابض حکام نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پابندیاںمزید سخت دی ہیں اوربڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں شروع کردیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی احتجاج یا ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے سیکرٹریٹ اور ایئرپورٹ سمیت اہم تنصیبات کے ارد گرد بھارتی فورسز کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔سرینگر میں سڑکوں پر ناکے اوررکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کی گئی ہے۔
سرینگر کے ایک رہائشی شعیب حمید نے بتایاکہ بھارتی پولیس اور پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار بڑی تعداد میں گشت کر رہے ہیں اورگھرگھر تلاشی لے رہے ہیں۔اس کے علاوہ حساس مقامات پربڑی تعداد میں بلٹ پروف بکتربند گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں جبکہ ہائی ٹیک سی سی ٹی وی کیمروں کے ذرےعے نگرانی کو بڑھایا گیا ہے۔بھارتی سپریم کورٹ دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ کل 11دسمبر بروز پیر سنائے گی۔نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو آئین کی 370اور 35اے دفعات منسوخ کر کے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی۔