مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کی خاتون افسر نے ساتھی افسر کیخلاف ریپ کا مقدمہ درج کرادیا
وارانسی: مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کی ایک خاتون لیفٹیننٹ کرنل نے اترپردیش میں تعینات اپنے ساتھی افسر اور اسکی والدہ کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرایا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات خاتون افسر نے کہا ہے کہ ملزم فوجی افسر نے اس سے شادی کا جھانسہ دیکر اس کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کیے ۔خاتون افسر نے بتایا کہ فوجی افسرنے اسے بلیک میل کرنے کیلئے اسکی ویڈیو بھی بنائی ۔بھارتی فوج کی خاتون افسر نے ملزم لیفٹیننٹ کرنل اور اسکی ماں پر اس سے جہیزکے طورپر80لاکھ روپے طلب کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔اے سی پی(کینٹ) اتل انجن ترپاٹھی نے کہا ہے کہ خاتون آرمی آفیسر کی شکایت پر ملزم اور اس کی ماں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔اپنی شکایت میں خاتون افسر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی پوسٹنگ کے دوران وہ ملزم کے ساتھ رابطے میں آئی تھی جس نے بعد میں اسے پرپوز کیاتھا۔بھارتی فوج کے افسر وں کے جنسی طور پرساتھی خواتین کو ہراساں کرنے، انکی عصمت دری اور جنسی اسکینڈلز میں ملوث ہونے سے ان کی اخلاقی گراوٹ ظاہر ہوتی ہے ۔ماضی میں بھارتی فوج کے ایک انجینئر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل اے کے نندا کو اس وقت کے آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے اپنے ٹیکنیکل سیکرٹری کی اہلیہ کی عصمت دری کی شکایت پر استعفیٰ دینے پر مجبور کیا تھاجس سے بھارتی فوج کی بڑی بدنامی ہوئی تھی۔ فوجی افسر نے دورہ اسرائیل کے دوران اپنے سیکریٹری کی اہلیہ کو آبرو ریزی کا نشانہ بنایا تھا۔