بھارت

مودی حکومت اپوزیشن پر بلڈوزر چلارہی ہے،92اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر اپوزیشن لیڈروں کی کڑی تنقید

78 Opposition MPs suspended

نئی دلی:بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا کی سیکورٹی میں کوتاہی کے واقعے پر وضاحت طلب کرنے پر اپوزیشن کے92 ارکان کی رکنیت کی معطلی پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے جمہوریت کا قتل قراردیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد ”انڈیا ” میں شامل پارٹیوں نے اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کو آمرانہ قدم قراردیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت اپوزیشن کو روندنے کیلئے پارلیمنٹ میں بلڈوزر چلارہی ہے ۔کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاہے کہ ایک پھر مودی حکومت نے پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ فسطائی مودی حکومت نے92اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے جمہوری اقدار کی توہین کی ہے۔انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کے رہنمائوں نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں سنگین خلاف ورزی پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وضاحت دینے اور اس معاملے پر تفصیلی بحث کرانے کا مطالبہ کیاتھا۔کانگریس پارٹی کے ترجمان جئے رام رمیش اوردیگر پارٹی رہنمائوں رندیپ سرجے والا اورادھیر رنجن چودھری نے اپنے بیانات میں حزب اختلاف کے رہنمائوں کی معطلی کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مودی حکومت کی طرف سے بلڈ باتھ قراردیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی یہ کارروائی بھارت میں جمہوریت کا قتل ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ75سالہ پارلیمانی جمہوریت کی تاریخ کا یہ افسوسناک ترین دن ہے جب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں حکومت نے حزب اختلاف کے 92رہنمائوں کی رکنیت معطل کر دی ہے ۔آر جے ڈی پارٹی کے منوج جھا،شیوسینا-یو بی ٹی پارٹی کے پرینکا چترویدی اور حزب اختلاف کے دیگر رہنمائوں نے مودی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کی ۔انہوں نے اسے بھارت کی تاریخ کا ایک سیاہ د ن قراردیاجب پارلیمنٹ کی سیکورٹی کا مسئلہ اٹھانے پر بڑی تعداد میں اپوزیشن لیڈروں کی رکنیت معطل کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک کمزورلیڈر اور صرف کمزور شخص ہی وزیر برائے پارلیمانی امور کے ذریعے اس طرح کی حرکتیں کرواتا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی فسطائیت ہمیں قبول نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک کی سب سے محفوظ عمارت پر حملہ ہواہے تاہم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں نے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button