بھارت

ہندو مذہب ایک دھوکہ ہے،سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ کے بیان پر تنازعہ

SWAMI-PARSAD-MORIYA-780x470

لکھنو:
بھارت میں سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ کی طرف سے ہندو مذہب کو ایک دھوکہ قراردینے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔
سوامی پرساد موریہ نے گزشتہ دنوں نئی دلی کے علاقے جنتر منتر میں بہوجن سماج رائٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہندو مذہب کو ایک دھوکہ قراردیاتھا۔سوامی پرساد موریہ کے اس بیان پر ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے ان پر کڑی تنقید کی جارہی ہے اور انہیں اپنا بیان واپس لینے کیلئے دبائو بڑھایا جارہا ہے ۔تاہم انہوں نے اپنے بیان کے حق میں کہاہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت دو مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہندومت نام کا کوئی دھرم نہیں بلکہ یہ طرزِ زندگی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی کہہ چکے ہیں کہ ہندو مذہب نام کی کوئی چیز نہیں۔سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ موہن بھاگوت اور مودی جیسے لوگ جب ایسے بیانات دیتے ہیں تو جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچتی لیکن سوامی پرساد موریہ جب یہ بات کہتا ہے تو بے چینی پھیل جاتی ہے۔اس سے قبل سوامی پرساد موریہ ایک اور متنازعہ بیان میں کہاتھا کہ رام چرت مانس کی بعض تحریریں ذات پات کی بنیاد پر سماج کے بڑے حصہ کی تذلیل کرتی ہیں۔ انہوں نے ان تحریروں پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی حکومت کے وزیر کے طورپر خدمات انجام دینے والی سوامی پرساد موریہ 2022کے اترپردیش اسمبلی کے انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کو چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button