بھارتی کمیشن نے مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ سے 3شہریوں کے دوران حراست قتل کی رپورٹ طلب کرلی
نئی دلی: بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 3بے گناہ شہریوں کے دوران حراست قتل کے چند دن بعد، اقلیتوں سے متعلق بھارت کے قومی کمیشن نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقبوضہ علاقے کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی کمیشن نے نئی دلی سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن صدام مجیب کی شکایت پر کارروائی کر تے ہوئے قابض انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ صدام مجیب نے کمیشن میں دائر کی گئی اپنی شکایت میں پونچھ میں 3شہریوں کے دوران حراست قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ جمعہ کو22 سالہ محمد شوکت، 45سالہ محفوظ حسین اور 32سالہ شبیر احمد کو حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیاتھا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل 29سیکنڈ کی ایک مختصر ویڈیو میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تینوں کشمیریوں کو برہنہ کرکے غیر انسانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اوران کے زخموں پر مرچیں ڈالتے ہوئے دکھایاگیا ہے ۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے ان 3 شہریوں کے ہمراہ حراست میں لئے گئے 5دیگر افراد شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے،بھارتی کمیشن نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کے نام ایک مراسلے میں ان سے 15جنوری 2024 تک اس واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔