کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے شہدائے ہندواڑہ کو شاندارخراج عقیدت
سرینگر: بھار ت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہدائے ہندواڑہ اورجنوری کے مہینے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیریوں کو شاندارخراج عقیدت پیش کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز نے 25 جنوری 1990کوشمالی کشمیر کے قصبے ہندواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کرکے کم از کم21 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںشہدائے ہندواڑہ کو انکی 34ویں برسی کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس دن بھارتی فوجیوں نے پر امن مظاہرین پر اندھادھند گولیاں برسائیں جو اپنے حق خودارایت کے حق میں احتجاج کر رہے تھے ۔ حریت ترجمان نے ہندواڑہ کے عوام کو قابض انتظامیہ کی طرف سے ظلم و تشدد کے باوجود شہید کی قربانیوں پرانہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہڑتال کرنے پر انکا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے جاری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں عوام کے عزم کا اعادہ کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں میرشاہد سلیم، فاروق احمد، ایڈووکیٹ ارشد اقبال اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے جنوری کے مہینے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کی تحقیقات کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔
واضح رہے کہ بھارتی فورسز نے 21 جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے بسنت باغ میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرکے کم از کم 50 بے گناہ شہریوں کو شہید اور قریب 250 افرادکو زخمی کردیا تھا۔ چار دن بعد فوجیوں نے 25 جنوری 1990 ء کو ہندواڑہ میں21کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کردیا جوپر امن احتجاج کر رہے تھے ۔بھارتی فورسز نے 27جنوری1994 کو کپواڑہ میں ایک اور قتل عام میں27عام شہریوں کو شہید اور 36 زخمی کردیاتھا۔