مودی حکومت میں مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ عروج پر
اسلام آباد:نریندر مودی حکومت میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت اپنے عروج پر ہے۔
آج عالمی بین المذاہب ہم آہنگی ہفتہ کے آغاز کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک تجزیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے پاس” بین المذاہب ہم آہنگی ہفتہ “منانے کے لیے کچھ نہیں ہے کیونکہ اکثریتی ہندو طبقے کیطرف سے انہیں ظلم و ستم کا مسلسل سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلمان اور دیگر مذہبی اقلیتیں مودی کے بھارت میں سانس لینے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔
تجزیہ میں نشاندہی کی گئی کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ نسل پرست مودی حکومت بھارت بھر میں مذہبی اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے دہشت گردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کر رہی ہے جہاں مسلمان، عیسائی اور سکھ اپنے عقیدے کی وجہ سے مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں، ہندوتوا کا فلسفہ یہ ہے کہ بھارت میں صرف ہندوو¿ں کو رہنے کا حق ہے اور مودی حکومت پورے معاشرے کو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف کرنے کے لیے ہندوتوا کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
تجزیے میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ہندو انتہا پسندوں کو بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر حملہ کرنے کی کھلی چھٹی دی گئی ہے، فسطائی بی جے پی حکومت ملک میں مذہبی اقلیتوں کی بنیادی آزادیوں کو پامال کر رہی ہے۔
تجزیہ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ جب تک بی جے پی بھارت پر حکومت کرتی رہے گی ، مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور زندگیاں خطرے میں رہیں گی، بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر مسلسل حملے عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہیں۔ تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کو ملک میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف اس کے جرائم کے لیے قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے اور اب وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں آگے آئیں اور بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں۔
یاد رہے کہ عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ ہر سال فروری کے پہلے ہفتے میں منایا جاتا ہے اور اس کا مقصد تمام لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں۔