مقبوضہ کشمیر :مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے اضلاع سرینگر اور کپواڑہ میں مودی کی بھارتی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے امر سنگھ کالج کے کنٹریکٹ لیکچراروں نے قابض انتظامیہ کی طرف سے گیسٹ فیکلٹی رولز میں ترمیم کے خلاف کالج میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں شامل لیکچراروں کا کہناتھا کہ رولز میں ترمیم سے ان کی تنخواہوں میں نمایاں طورپر کمی ہو گی۔ احتجاج میں شامل لیکچرارز نے ان کے ساتھ روا رکھے جانیوالے غیر منصفانہ سلوک کی مذمت کی ۔مظاہرین کامزید کہناتھا کہ پورے مقبوضہ کشمیر کے مختلف کالجوں میں 2ہزارسے زائد کنٹریکٹ لیکچرار خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس ترمیم سے انہیں شدید مالی مشکلات کا سامنا کرناپڑے گا۔ مظاہرین نے بھرتی کے عمل میں شفافیت اور کالجوں میں خالی آسامیوں کو فوری طور پر پرُ کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے خبردار کیاکہ اگر انکی شکایات کا فوری ازالہ نہ کیاگیا تو وہ بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے ۔کپواڑہ میں خصوصی ( معذور) اور معمر افراد نے گزشتہ کئی ماہ سے ماہانہ وظیفے کی عدم ادائیگی پر قابض انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کپواڑہ کے سینکڑوں افراد بشمول معمر اور معذور افراداور بیوائوں کو گزشتہ 9 ماہ سے ماہانہ 1000 روپے کاوظیفہ نہیں دیاگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید مالی مشکلات کاسامنا ہے۔احتجاج میں شامل ایک معذور شخص کا کہنا تھا کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی ادویات خریدنے سے قاصر ہے۔ مظاہرے میں شامل مشتاق احمد نے کہا کہ انہوںنے تمام قانونی تقاضے مکمل کر لئے ہیں تاہم پھر بھی اسے مسلسل وظیفے سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی بقا کی جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن متعلقہ قابض حکام ہماری مشکلات کے حوالے سے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔