بھارت: پولیس کی کسانوں پر فائرنگ، 1ہلاک ، 25زخمی، کشیدگی میں اضافہ
چندی گڑھ:
بھارتی پنجاب کے کھنوری سرحد پر احتجاج کرنے والے کسانوں پر پولیس نے گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے برسائے جسکے نتیجے میںایک 20 سالہ کسان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور 25 دیگر زخمی ہو گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہلاک ہونے والے کسان کی شناخت شوبھکرن سنگھ کے نام سے ہوئی ہے ۔زخمی کسانوں میں سے دس کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ دیگر کو شمبھو کے ایک عارضی کیمپ میں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔ شدید زخمی ہونے والے تین افراد کو پٹیالہ کے راجندرا ہسپتال ریفر کیا گیا۔ احتجاجی کسانوں کے ایک گروپ نے شمبھوبارڈر پر رکاوٹوںکو توڑنے کی کوشش کی جس پر ہریانہ پولیس نے بندوقوں کے دہانے کھول دیے اور آنسو گیس کے گولوں کی برسات کر دی ۔
یاد رہے کہ ایم ایس پی(کم از کم امدادی قیمت) کے مسئلے پر حکومت اور کسانوں کے درمیان جاری اجلاس کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا لہذا کسانوں نے آج( بدھ )سے دوبارہ دہلی مارچ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ کسانوں نے پرانی ایم ایس پی پر تین قسم کی دالیں، مکئی اور کپاس خریدنے کی مرکز کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے ۔ پولیس اور نیم فوجی دستوں نے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو سرحد اور دارالحکومت دلی کی طرف جانے والے راستوں پر سخت رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ پولیس نے کسانوں کے ٹریکٹروں اور دیگر گاڑیوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے شاہراہ پر سیمنٹ کی اسپائک سٹرپس لگا دی ہیں۔
کسانوں نے بھی پولیس کی ناکہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لیے کمر کس لی ہے اور آگے بڑھنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں۔