مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پرامن اجتماع کی اجازت نہیں: کشمیری وفد
جنیوا: ایک کشمیری وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Clement Nyaletsossio Voule سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال بالخصوص مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے پرامن اجتماع اورتنظیم سازی پر پابندیوں سے آگاہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید فیض نقشبندی، حسن البنائ، ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ اور بیرسٹر ندا سلام پر مشتمل کشمیری وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر پرامن اجتماع اور تنظیم سازی کی آزادی کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Clement Nyaletsossio Voule سے ملاقات کی۔کشمیری وفد نے خصوصی نمائندے کو بتایا کہ نریندر مودی کے حالیہ دورہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے موقع پر علاقے کے لوگوں کوان کے مرضی کے خلاف بندوق کی نوک پر بخشی اسٹیڈیم میں ہونے والے اجتماع میں شرکت کے لیے لایا گیا جہاں بھارتی وزیراعظم نے ان سے خطاب کیا۔ وفد نے Celement Nyaletsossio Voule کو بتایا کہ قابض حکام نے طلباء اور سرکاری ملازمین کو اجتماع میں شرکت پر مجبور کیا۔وفد نے خصوصی نمائندے کی توجہ آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کی طرف بھی مبذول کرائی جو بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف ہیں۔ وفد نے خصوصی نمائندے کو کشمیری مسلمانوں کو مذہبی آزادی سے انکارکے بارے میں بھی آگاہ کیا۔کشمیری وفد نے کہا کہ خصوصی نمائندے نے ان کی گزارشات کو نوٹ کیا اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پرامن اجتماع اور تنظیم سازی پر پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔