بھارت

چین کا عروج اور اسکے غیر مستحکم سرحدیں بھارت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہیں، بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا اعتراف

general-anil-chauhan-1

پونا:بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ چین کا عروج اور اس ملک کے ساتھ متصل غیر مستحکم سرحدیں مستقبل قریب میں بھارت اور اس کی افواج کے لیے سب سے بڑا چیلنج بنی رہیں گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جنرل انیل چوہان نے یہ اعتراف پونا میں چین کے عروج اور دنیا پر اس کے اثرات کے بارے میں اسٹریٹجک اور سیکورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے متنازعہ سرحدوں سے متعلق تمام تنازعات پر چینی فوج کے ساتھ موثر انداز میں نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔جنرل چوہان نے کہا کہ بھارت کے دونوں ہمسایہ ممالک چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر تنازعات ہیں اور ان تنازعات کی وجہ سے لائن آف ایکچوئل کنٹرول اور لائن آف کنٹرول جیسی اصطلاحات سامنے آئی ہیں۔ سی ڈی ایس نے کہا کہ چین سے متصل غیر مستحکم سرحدیں اور چین کا عروج مستقبل قریب میں ہندوستان اور ہندوستانی مسلح افواج کے لیے سب سے بڑا چیلنج بنا رہے گا۔جنرل چوہان نے کہا کہ سبھی متنازعہ سرحدوں کی طرح مخالفین کے ذریعہ نئے حقائق، ٹاپونیمی ، نقشوں میں چھیڑ چھاڑ یا نیا بیانیہ تخلیق کرنے کا رجحان برقرار رہے گا۔انہوں نے پاکستان کے بارے میں بھی اعتراف کیا کہ معاشی مسائل کے باوجود پاکستانی فوج مسلسل بھارت کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان معاشی مسائل کا شکار ہو سکتا ہے لیکن عسکری طور پر اس کی صلاحیتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ۔بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف انیل چوہان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے چین اور پاکستان سمیت دونوں ہمسایہ ممالک بھارت کے خلاف ہیں، اوردونوں کے درمیان دوستی کو ہمالیہ سے اونچا قرار دیا جاتا ہے اور دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں۔جنرل انیل چوہان نے اعتراف کیا ہے کہ ہمیں نئے ہتھیاروں کے نظام، ٹیکنالوجی اور جنگ کیلئے اپنی حکمت عملی کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی جنرل کی جانب سے پاکستان کی مسلح افواج کی تعریف کے پیچھے ایک تاریخ ہے اور یہی تاریخ پاکستان کی مسلح افواج کو خطے میں منفرد بناتی ہے۔فروری 2019 کو بھی بھارت کو آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں ایسا جواب دیا گیا تھا جس کے بعد دوبارہ اس کی جانب سے مہم کی ہمت نہیں کی گئی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button