بی جے پی سپریم کورٹ میں کیس ہارنے والی تھی ، اسی لئے جموں وکشمیر میں انتخابات کرانے پر راضی ہو گئی: پی چدمبرم
بنگلورو: بھارت میں کانگریس کے سینئر رہنما اورسابق وزیرخرانہ پی چدمبرم نے کہاہے کہبی جے پی سپریم کورٹ میں کیس ہارنے والی تھی ، اسی لئے جموں وکشمیر میں انتخابات کرانے پر راضی ہو گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پی چدمبرم نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس کے بارے میں بیان کہ کانگریس پارٹی ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی سلطان ہے، کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کو الگ الگ حصوں میں توڑ دیا اور وہ سپریم کورٹ میں کیس ہارنے والی تھی جب اس نے اپنے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ عدالت کو فیصلہ نہ سنانے کے لیے کہے اور جموں وکشمیر میں انتخابات کروانے پر راضی ہو گئی۔بھارتی حکومت نے ریاست جموں و کشمیر کو 2019میں دو الگ الگ حصوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔ بھارتی حکومت نے بعد میں سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو کر کہا کہ جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری کی حیثیت عارضی ہے اور مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا، لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ کب تک ریاستی حیثیت بحال کی جائے گی۔پی چدمبرم نے کہا کہ بی جے پی کا منشور خاص طور پر یکساں سول کوڈ مختلف مذاہب کے درمیان تقسیم پیدا کرے گا اور یہ تقسیم باالآخر نفرت انگیز تقاریر، دشمنی اور تنازعات کا باعث بنے گی۔ نریندر مودی نے کرناٹک کے شہرمیسور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کو”ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی سلطان” قراردیاتھا۔