چوٹہ بازار سرینگر قتل عام کے متاثرین33سال بعد بھی انصاف سے محروم
سرینگر : غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چوٹہ بازارسرینگر عام کے متاثرین 33سال بعد بھی انصاف سے محروم ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 11جون 1991کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف)کے اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30سے زائدبے گناہ شہریوں کو شہید کر دیاتھا۔ متاثرہ افراد میں دکاندار ، راہگیر ، ایک 75سالہ خاتون اور ایک 10سالہ بچہ بھی شامل تھا۔33 سال بعد بھی چوٹہ بازار قتل عام کے متاثرین انصاف سے محروم ہیں۔ کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں اوران کا کہنا ہے کہ شہدا ء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہدائے چوٹہ بازار کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو مکمل کامیابی تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کے تمام واقعات کی تحقیقات کرائے اور ان میں ملوث بھارتی فوجیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔