کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مودی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری قتل وغارت، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، چھاپوں،گرفتاریوں اور دیگر مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں قابض حکام کی جانب سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عیدالاضحی کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ہندوتوا بی جے پی حکومت کی طرف سے مذہبی آزادیوں پر جاری حملوں کی ایک اور مثال قرار دیا جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو اپنے مادر وطن پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیرکی صورتحال انتہائی سنگین اور تشویشناک ہے جہاں ہر شہر، قصبہ اور گائوں فوجی کیمپوں میں تبدیل ہو چکے ہیں اور قابض فوجی معصوم لوگوں بالخصوص نوجوانوں کے خلاف ناقابل بیان جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔حریت ترجمان نے بانڈی پورہ اور کٹھوعہ اضلاع میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تین بے گناہ نوجوانوں کی شہادتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی نسل کشی تیز کر دی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے باوجودکشمیری ہندوتوا حکومت کے مذموم منصوبوں کے خلاف جن کا مقصد ان کے حقوق، شناخت اور وطن کو چھیننا ہے، مزاحمت کے لیے پرعزم ہیں ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے بھارت پر دبا ئوڈالے کہ وہ کشمیریوں پر جاری مظالم کو بند کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے۔