اقوام متحدہ معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کو روکنے میں مدد دے: الطاف وانی
اسلام آباد21 نومبر (کے ایم ایس) انسانی حقوق کے کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ شہریوں کے بے دریغ اور ماورائے عدالت قتل کو روکنے میں مدد دے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے مارورائے عدالت قتل سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Morris Tidball-Binz کو لکھے گئے ایک خط میں سرینگر میں حال ہی میں ایک جعلی مقابلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہریوں کے بہیمانہ اور ماورائے عدالت قتل کاایک اور واقعہ ہے جس نے پوری وادی کشمیرکو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ خط میں کہاگیا ہے کہ معصوم شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا،انہیں جعلی مقابلوں میں شہیدکرنا اور پھر ان پر’دہشت گرد“ کا لیبل لگانا ایک پرانا طرز عمل ہے جسے بھارتی فورسز مقامی آبادی کو دبانے کے لیے ایک ہتھکنڈے کے طورپر استعمال کرتی رہی ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ کشمیری عوام کو بے شمار طریقوں سے اذیت دی جا رہی ہے۔الطاف حسین نے اپنے خط میں خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال ایک معتبر بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے کی سرپرستی میں آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا تقاضا کرتی ہے تاکہ ایسے گھناو¿نے جرائم میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
دریں اثناءالطاف وانی نے تعلیم کے حق سے متعلق عالمی ادارے کے خصوصی نمائندے کو ایک اورخط میں ایک مظلوم کشمیری طالب علم آصف شبیر نائیک کی حالت زار سے آگاہ کیاجنہیں 24 اکتوبر 2021 کو بھارتی حکام نے سرینگر کے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ خط میں آصف کی گرفتاری کو ان کے مستقبل کو تباہ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہاگیاکہ کشمیری طلباءکو تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق سے محروم کرنا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ الطاف نے اپنے خط میںکہاکہ حق تعلیم کو بین الاقوامی قانون میں تسلیم کیا گیا ہے اور بھارت کشمیری بچوں کو وہ حق دینے کا پابند ہے جسے بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنز میں تسلیم کیا گیا ہے۔