راجستھان:سرکاری میڈیکل کالجز کے 700اساتذہ کا احتجاجاً ایک ساتھ رخصت پر جانے کا اعلان
نئی دلی:
بھارتی ریاست را جستھان میں سرکاری میڈیکل کالجز کے 700سے زائد اساتذہ نے احتجاجا ایک ساتھ رخصت پر جانے کا اعلان کر دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست میں 17سرکاری میڈیکل کالجز کے 700سے زائد اساتذہ راجستھان حکومت کی طرف سے سروس رولز کا اطلاق یکم اگست 2024 سے پہلے تعینات کئے گئے اساتذہ پر نہ کرنے پر احتجاج کررہے ہیں ۔ ان سروس رولز کے ذریعے اساتذہ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں کافی فرق پیدا ہونے کا امکان ہے۔سرکاری میڈیکل کالجوں میں اساتذہ کی تقرری راجستھان میڈیکل ایجوکیشن سوسائٹی کے ذریعے کی جاتی ہے جو ریاستی حکومت کا خود مختار ادارہ ہے۔سوسائٹی کے سروس رولز فی الحال ان اساتذہ پر لاگو ہوتے ہیں، تاہم میڈیکل کالجز کے اساتذہ سوسائٹی سے سول سروس نظر ثانی شدہ سیلری رولز اختیار کرنے کا مطالبہ کررہے کیونکہ موجودہ قوانین میں کئی بے قاعدگیاں موجود ہیں۔ سوسائٹی کے نائب صدر ڈاکٹر راجندر یادیو نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ریاستی حکومت نے حال ہی میں بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ راجستھان سول سروسز رولز کو راج ایم ای ایس میں اپنایا جائے گا جس کا اساتذہ کی تنظیم نے خیر مقدم کیا ہے،تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ قواعد صرف یکم اگست 2024 کو یا اس کے بعدمقرر کئے گئے اساتذہ پر لاگو ہوں گے۔جس کے بعد 700اساتذہ نے حکومت پر دبائو بڑھانے کیلئے ایک ساتھ رخصت پر جانے کاا علان کیا