بھارت اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کر رہے ہیں، لی ریانن
سڈنی: آسٹریلوی سینیٹ کی سابق رکن لی ریانن Lee Rhiannonنے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لی ریانن نے سڈنی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگی جرائم اور نسل کشی کیلئے کسی کو جواب دہ نہیں ٹھہرایا جاتا کیونکہ بھارتی فوجیوں کو کالے قوانین کے تحت بے لگام اختیارا ت حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کے ساتھ ساتھ ان کے حامیوں کو بھی قتل کرانے میں ملوث ہے ، خاص طورپر مسلمانوں اور سکھوں کو نہ بھارت بلکہ بیرون ممالک بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ایک بھارتی اہلکار کو کینیڈا میں ایک سکھ کارکن کے قتل کا ذمہ دار پایا گیا جبکہ امریکہ میں بھی بھارتی حکومت کے ایک اہلکار پر سکھ کارکن کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ جس شخص پر الزام لگایا گیا ہے وہ بھارتی خفیہ ایجنسی میں کام کرنے والا ایک افسر تھا۔
لی ریانن نے کہا کہ ہمیں مغربی حکومتوں پر دباو¿ برقرار رکھنا چاہیے کہ وہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں نوآبادیاتی منصوبوں پر عملدرآمد سے روکے، ہمیں عالمی سطح پر مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ کشمیری عوام کو ان کے دیرینہ حق خودارادیت کے حصول میں مدد مل سکے۔
ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ نے 5 اگست 2019 کو مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کشمیر کے حوالے سے ایک جامع سامراجی منصوبے پر عمل پیرا ہے ۔مودی حکومت نے غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں زمینیں خریدنے اور نوکریاں حاصل کرنے کا حق دیا ہے۔ ڈاکٹر فائی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی فوجیوں کے مظالم کیخلاف آواز بلند کرے۔
تقریب سے آسٹریلین فورم فار کشمیر کے چیئرمین رب نواز،قونصل جنرل قمر زمان ، ڈاکٹر امجد مگسی ، صائمہ جمیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی کیلئے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔