جیلوں میں نظربند حریت رہنماﺅں اورکارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پراظہارتشویش
سرینگر 29 اگست (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموں نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماﺅں اورکارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ، جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار، جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر مصعب اورانٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد احسن انتو سمیت دیگر تنظیموں اوررہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ جیلوں میں نظربند حریت رہنماﺅں میں محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، ظہوروٹالی، انجینئر رشید،محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی ، ظہور احمد بٹ، محمد رفیق گنائی، امیر حمزہ، فاروق احمد توحیدی، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، محمد شفیع (خان) شریعتی، شوکت حکیم، معراج الدین نندا، وحید احمد گوجری، محمود ٹوپی والا، فیروز عادل زرگر، داو¿د زرگر اور صحافی آصف سلطان شامل ہیں۔ حریت تنظیموںنے سرینگر سینٹرل جیل اور کپوارہ سب جیل سے درجنوں نظربندوں کو وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر تنظیموں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پرنظربندحریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کی حالت زار کا سخت نوٹس لے اور ان کی فوری رہائی کے لئے اپناکردار ادا کرے۔