مقبوضہ جموں و کشمیر

جے شنکر کا بیان کشمیر کے بارے میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی بے سود کوشش ہے: ڈی ایف پی

jk

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان کو عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حتمی حل کا منتظر ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںجموں وکشمیرکے بارے میں جے شنکر کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد بیانات اقوام متحدہ کی ایک درجن سے زائد قراردادوں سے ان کی لاعلمی کو ظاہر کرتے ہیں جو علاقے کی متنازعہ حیثیت کی گواہی دیتی ہیںاور جن میںکشمیری عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ارشد اقبال نے کہاکہ جموں وکشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر گزشتہ سات دہائیوں سے زیر التوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر کو گمراہ کن بیانات جاری کرنے کی عادت ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کے بارے میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنا ہے۔ڈی ایف پی کے ترجمان نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کو اس کی ذمہ داریاں یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ آگے آئے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوںکا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1947سے حل طلب تنازعہ کشمیرکی وجہ سے بڑے پیمانے ہلاکتیں اور تباہی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری کئی دہائیوں سے تشدد اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت نے کشمیر کو اس کے باشندوں کے لیے جہنم بنادیا ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے ریفرنڈم کے انعقاد کا پارٹی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور عالمی ادارے کے زیر اہتمام رائے شماری کا انعقاد ہی تنازعہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے، حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو جیلوں میں ڈالنے یا محض اختلاف رائے رکھنے والوں کو نظربند کرنے سے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبا نہیں سکتا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button