فاروق عبداللہ نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد صورتحال میں بہتری کے بی جے پی کے دعوے کو مسترد کردیا
سرینگر:
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ڈل جھیل کے کنارے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوامرناتھ یاترا کے دوران بڑے پیمانے پربھارتی فورسز کی تعیناتی مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پرآنے کے مودی حکومت کے دعوئوں کی نفی ہے ۔انہوں نے واضح کیاکہ مقبوضہ علاقے میں سیاحوں کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک کیا جاتاہے اوران کی نقل و حرکت پر بہت زیادہ پابندیاں عائدہیں اور انکی نگرانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاترا کے دوران بڑے پیمانے پرقابض فورسز تعینات کی گئی تھی جوکہ بھارتی حکومت کے سیکورٹی صورتحال میں بہتری کے بیانیے کے برعکس ہے۔نیشنل کانفرنس کے صدر نے یقین ظاہر کیاکہ دفعہ 370 جس کے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی کو بالآخر بھارتی حکومت کو بحال کر ناپڑے گا۔ انہوں نے کشمیریوںکی جدوجہد آزادی کا برطانوی راج سے آزادی کی تاریخ سے موازنہ کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کو تاج برطانیہ سے آزادی میں 200سال لگے۔انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کی بحالی صرف وقت کا معاملہ ہے۔ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے 2019سے پتھرائو کے واقعات میں نمایاں کمی کے بھارتی حکومت کے دعوئوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے بے قصور نوجوان اب بھی اس الزام میں جیلوں میں قید ہیں۔KMS-Y