مقبوضہ کشمیر : لوگوں کو معاشی ابتری کا سامنا، حج درخواستوں میں56فیصد کمی
سری نگر: بی جے پی کی بھارتی حکومت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں امن و استحکام اور معاشی ترقی کے بلند بانگ دعوے کررہی ہے مگر علاقے کی زمینی صورتحال ان دعوﺅں کے بالکل برعکس ہے اور کشمیریوں کو اس وقت مہنگائی ،بے روزگاری اور معاشی ابتری کا بڑے پیمانے پر سامنا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق کشمیری مسلمانوں نے 2025کیلئے جو حج درخواستیں دی ہیں ان میں گزشتہ برسوں کے مقالے میں 56فیصد کمی آئی ہے۔یہ نمایاں کمی مقبوضہ جموں وکشمیر میں میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات کوظاہر کر رہی ہے۔
معاشی تجزیہ کار اس کمی کی وجہ بڑھتے ہوئے اخراجات، کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے گھریلو قرضوں کو قرار دیتے ہیں۔ یہ اعدادوشمار انڈیا ٹوڈے گروپ کی طرف سے کرائے گئے ایک حالیہ سروے میں سامنے آئے ہیں۔سروے کے مطابق مقبوضہ علاقے کے 66% باشندے اپنے اخراجات کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، جو ایک پریشان کن معاشی منظر نامے کی عکاسی کرتا ہے۔