مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ میںایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو دو ماہ کے اندر اندر مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا حکم دے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کالج کے ایک استاد ظہور احمد بٹ اور سماجی کارکن خورشید احمد ملک کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے دفعہ370کی منسوخی کو برقرار رکھنے کے فیصلے کے باوجود بھارتی حکومت نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کی یقین دہانی پر عمل نہیں کیا۔ جموں و کشمیر کی آئینی ضمانتوں کو منسوخ کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف عدالت میںدلائل دیے جانے کے صرف چار دن بعد ظہور احمد کوسرینگر میںقابض انتظامیہ نے اگست 2023میں محکمہ تعلیم سے معطل کر دیا تھا ۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ظہور کو بحال کر دیا گیا۔درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کرنے میں ناکامی وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی ہے جوبھارت کے آئین کا ایک بنیادی پہلو ہے۔درخواست میں کہاگیا ہے کہ سپریم کورٹ کے پچھلے فیصلے میں ریاست کی بحالی کے لیے کوئی مخصوص ٹائم لائن مقرر نہیں کی گئی تھی، صرف یہ کہا گیا تھا کہ اسے جلد سے جلدہونا چاہیے۔