مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی ریاست ہریانہ میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کی درگاہ زمین بوس کردی

نئی دہلی یکم دسمبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے بلب گڑھ میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کی ایک درگاہ کو مسمار کر دیا اور دعویٰ کیاکہ وہاں مذہب کی تبدیلی اور غیر قانونی سرگرمیاں انجام دی جا رہی تھیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درگاہ کے انہدام سے ایک رات پہلے کچھ ہندوتوا کارکنوں نے ایس ڈی ایم کے دفتر پر احتجاج کرتے ہوئے درگاہ ہٹانے اور اس کے نگراں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ بلب گڑھ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس جے بیر سنگھ نے انہیں تفتیش کے بعد نگراں کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ انہوں نے انہیں درگاہ کی اصلیت کا پتہ لگانے کے لئے ہریانہ حکومت کے اراضی ریکارڈ کی جانچ کرنے کا بھی یقین دلایا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ اگر زمین کے ریکارڈ میں درگاہ کا وجود ظاہر نہیں ہوتا ہے تو اسے منہدم کردیا جائے گا۔ہندوتوا تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے پولیس کی طرف سے دی گئی یقین دہانی پر یقین نہیں کیا اور اسی رات درگاہ کو منہدم کردیا۔ انہدام کے بعد شہرمیں کشیدگی پائی جاتی ہے۔بجرنگ دل کے رہنما جیت وشستھ نے اس واقعے کی ویڈیو بنائی جب وہ اپنے کارکنوں کے ساتھ درگاہ کی تلاشی لے رہے تھے۔ ویڈیو میں اس نے ایک مذہبی کتاب ”پنج سورہ“ (پانچ قرآنی سورتوں کا مجموعہ) دکھایا اور اسے”پاکستانی کتاب“قراردیا۔انہوں نے نظام الدین اولیاءکے بارے میں ایک کتاب دکھائی اوراس کو بھی پاکستان پر کتاب کہا۔جیت وشستھ نے ہجوم کی طرف سے لگائے جانے والے ”جے شری رام “کے نعر وں کے دوران چیخ کرکہا کہ وہاں مذہب کی تبدیلی اور 10 بیویاں رکھنے کے طریقے کے بارے میں بھی کتابیںموجود ہیںاوروہ ہندوو¿ں کے خلاف سازش رچا رہے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button