مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اندھا دھند کان کنی سے آبی ذخائر تباہ ہورہے ہیں: رپورٹ
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں غیر مقامی ٹھیکیداروں کی طرف سے دریا کے کناروں سے قدرتی وسائل کی لوٹ مار سے علاقے میں سیلاب کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ بات بھارت کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ریت، بجری اور پتھروں کی اندھا دھند کان کنی سے سیلابوں سے دفاع کمزورہورہا ہے اور دریائوںمیں اچانک سیلاب کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹھیکیڈارمتعدد قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں جن میں زیادہ گہرائی والے دریائوںکے کناروں اور پشتوں کے قریب کان کنی پر پابندیاں شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے کی ماحولیاتی اورارضیاتی صورتحال کو مد نظر رکھے بغیر بہت سی ترقیاتی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کان کنی کے 70فیصد ٹھیکے غیر مقامی ٹھیکیداروں کو دیے ہیں۔