بھارت بھر میں مساجداور مسلمانوں کے مقدس مقامات کے سروے کے لئے درخواستوں کی مذمت
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس نے پورے بھارت میں مساجد اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کے سروے کے لئے بڑھتے ہوئے مطالبات کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر برائے کشمیر شوکت میر نے ایک بیان میں اس بڑھتے ہوئے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے ملک کی پرامن فضا خراب ہو سکتی ہے۔شوکت میر نے کہا کہ اجمیر شریف میں خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے سروے کا مطالبہ کرنے والی حالیہ پٹیشن سے لاکھوں لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواجہ معین الدین چشتی کا مزار وحدت اور تنوع کی علامت ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں زائرین آتے ہیں، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا قومیت سے تعلق رکھتے ہوں۔انہوںنے ہندوتوا گروپوں کے ذریعے تاریخی مساجد اور عمارتوں کو مسمار کرنے پر بھی تنقید کی اور اسے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔