کشمیری سزا یافتہ مجرموں سے بھی بدترزندگی گزارنے پر مجبور ہیں، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 25 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کے لوگوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تلاشی آپریشنوں کے دوران محصور لوگوں کے ساتھ غیر انسانی رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل قرار دیا جہاں کشمیری بدتر ندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ قابض بھارتی فوج نے سخت ترین سردی کے اس موسم میں بھی محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگی قیدی بھی بین الاقوامی قانون کے مطابق سہولیات حاصل کرتے ہیں لیکن بھارت کی 10 لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں کے محاصرے میں رہنے والے کشمیری اپنے خلاف غیر اعلانیہ جنگ کے سائے میںسزا یافتہ مجرموں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ترجمان نے بھارت کی طرف سے اپنا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے، مسلم اکثریتی علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنے اور جاری مزاحمتی تحریک کو ختم کرنے کے جابرانہ بھارتی اقدامات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے آزمائی جانے والی یہ مضحکہ خیز چالیں کشمیر میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر کے آزادی پسند عوام کی غیر متزلزل بہادری او ر عزم وہمت نے بھارتی فوجی جارحیت کو شکست دی ہے اور ناقابل تنسیخ حق ،حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں لوگوں کو بے دریغ قتل ،گرفتار اور معذور کرنا، تشدد کا نشانہ بنانا، معذور اور ان کی تذلیل کرنا بھارت کے لیے بے مقصد مشق ثابت ہوئی ہے۔ ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی سے باز آجائے اور تنازعہ کشمیر سے متعلق زمینی حقائق کو تسلیم کرے۔ انہوں نے 5 اگست 2019 سے جامع مسجد سری نگر میں مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے پر حکام کی مذمت کی اور اسے مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی قرار دیا۔ ترجمان نے میر واعظ عمر فاروق کی گھرمیں مسلسل نظر بندی کی شدید مذمت کی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیر میں نسل کشی روکنے اور مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں