مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر : خزانے کو شدید مالی بحران کا سامنا، ٹھیکیدار پریشان

سرینگر: نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں امن و ترقی اور خوشحالی کے بلند بانگ دعوے کرر ہی ہے تاہم علاقے میں خزانے کو درپیش شدید مالی بحران ان دعوﺅںکی نفی کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر میں قائم ایک نیوز پورٹل ”کشمیر نیوز سروس“(کے این ایس )نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وادی کشمیر میں خزانے کودرپیش شدید مالی بحران کیوجہ سے ٹھیکیداروں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ”ڈائریکٹوریٹ آف اکاو¿نٹس اینڈ ٹریڑریز “کئی ہفتوں سے اس مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہاہے، فنڈز کی کمی کے سبب منصوبوں کی ادائیگیوں میں تاخیر ہو رہی ہے اور ٹھیکیداروں میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔
بانڈی پورہ، کپواڑہ اور بارہمولہ اور دیگر اضلاع کے کئی ٹھیکیداروں اور اسٹیک ہولڈرز نے ” کے این ایس “ کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران بتایا کہ ”ہم نے تمام حکومتی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے منصوبے وقت پر مکمل کیے ہیں تاہم، ہماری ادائیگیاں مہینوں سے التوا کا شکار ہیں۔بانڈی پورہ کے ایک ٹھیکیدار عبدالرشید نے کہا کہ عدم ادائیگی کیوجہ سے وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور کارکنوںکو تنخواہیں دینے سے قاصر ہیں۔ کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور ٹھیکیدار ارشاد احمد نے کہاحکومت ہمیں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی ترغیب دیتی ہے، لیکن جب ادائیگیاں جاری کرنے کی بات آتی ہے، تو لیت و لعل سے کام لیتی ہے۔انہوںنے کہا بہت سے ٹھیکیداروں نے منصوبوں کی تکمیل کیلئے قرض لیا ہے اور اب وہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔اس مسئلے نے مزدوروں اور سپلائی کرنے والوں کو بھی متاثر کیا ہے جنکا اجرت اور ادائیگیوں کے لیے ٹھیکیداروں پر انحصار ہے ۔ بارہمولہ کے ایک سپلائی کاربلال احمد نے کہا ”ٹھیکیداروں نے ہمیں مہینوں پہلے فراہم کیے گئے میٹریل کے لیے رقم دینی ہے جو وہ ادا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ حکومت نے ان کے واجبات جاری نہیں کیے ہیں۔ مالیاتی بحران کی وجہ سے خطے میں جاری منصوبوں کی تکمیل کے بارے میں شدید خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
پلوامہ کے ایک ٹھیکیڈار غلام نبی نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پرادائیگیاں نہ کیںتو بہت سے ٹھیکدار سرکاری منصوبوں پر کام بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button