بھارت نے جموں میں بی ایس ایف کے 2ہزاراضافی اہلکار تعینات کر دیے
جموں: بھارت نے غیرقانونی طورپر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے جموں خطے میں پیرا ملٹری بارڈر سیکورٹی فورس کی دو اضافی بٹالین تعینات کردی ہیں جو پہلے بھارتی ریاست اڑیسہ میں نکسل مخالف آپریشنوں میں مصروف تھیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دفاعی تجزیہ کار 2000سے زائد بی ایس ایف اہلکاروں کی تعیناتی کو 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد حالات معمول پر آنے کے مودی حکومت کے دعوئوں کی نفی قراردیتے ہیں۔حکام نے بتایا کہ اضافی اہلکاروں کو ورکنگ بانڈری پر تعینات بی ایس ایف کے لئے دوسری دفاعی لائن کے طورپراندرونی علاقوں میں تعینات کیاگیا ہے۔ ان یونٹوں کوحکمت عملی کے تحت سانبہ اورجموں کے سرحدی علاقوں کے نزدیک کمزور علاقوں میں رکھا گیا ہے۔بی ایس ایف نے سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس نگرانی کے متعدد آلات لگائے ہیں۔ نئے شامل ہونے والے اہلکاروں کے لیے عارضی اور مستقل اڈوں کے قیام سمیت نقل وحمل کی تیاریاں جاری ہیں۔جموں خطے پر توجہ رواں سال کے شروع میں راجوری، پونچھ اور کٹھوعہ میں ہونے والے حملوں کے بعدمرکوز کی گئی ہے۔تجزیہ کاروں نے کہا کہ خطے میں بی ایس ایف کی بڑھتی ہوئی موجودگی مقبوضہ علاقے میں جذبہ آزادی کو دبانے میں بھارت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔