مقبوضہ جموں کشمیر: نوجوانوں کی قید کو طول دینے کیلئے ”این ڈی پی ایس“ ایکٹ کا استعمال
سری نگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے بے گناہ نوجوانوں کی غیر قانونی نظر بندی کی طول دینے کیلئے ان کیخلاف ڈرگس اینڈ سائیکوٹروپک سبسٹینسز (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔علاقے میں اس وقت 26 فیصد نوجوان مذکورہ ایکٹ کے تحت قید ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کے محکمہ جیل خانہ جات کے حالیہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رواں برس 31 اکتوبر تک 5,335 قیدیوں میں سے 1,413 افراد منشیات سے متعلق ایکٹ’این ڈی پی ایس) کے تحت قید تھے۔ ایکٹ کے تحت قید کیے گئے نوجوانوںکی عمریں 19-35 سال کے درمیان ہیں۔
ڈرگس اینڈ سائیکوٹروپک سبسٹینسز (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت کسی کو 10 سے 20 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔
قبل ازیں زیادہ تر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے) کا استعمال کیا جاتاتھاجس کے تحت کسی کو دو برس تک قید رکھا جاسکتا ہے۔ بھارتی انتظامیہ نے اب کشمیری نوجوانوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزادینے کیلئے ان کیخلاف این ڈی پی ایس کا نفاذ بھی شروع کیا ہے تاکہ انہیں ایک طویل عرصے کیلئے قید میں رکھا جاسکے۔