بھارت

بھارت: آزادی کی تحریکوں کو دبانے کیلئے ہزاروں ویب سائیٹس، سوشل میڈیا اکائونٹس بلاک

نئی دلی:
مودی کی بھارتی حکومت نے بھارت سے آزادی کی تحریکوں کو دبانے کیلئے دس ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکائوٹس اور ویب سائیٹ کو بلاک کر دیاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی امور داخلہ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارتوں کے ایک اجلاس میں پیش کئے گئے اعداد و شمار میں انکشاف کیاگیاہے کہ 2021سے 2023کے دوران دس ہزار پانچ سو سے زائد سوشل میڈیا اکائوٹس اور ویب سائیٹس کو بند کیاگیا ہے ۔مودی حکومت کے اس اقدام سے بھارت میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل سنسرشپ اور آزادی اظہار پرعائد قدغن کی عکاسی ہوتی ہے ۔مودی حکومت نے اس عرصے کے دوران خالصتان تحریک کے علاوہ آزادی پسند کشمیریوں ، پاپولر فرنٹ آف انڈیا اوروارث پنجاب دے تنظیموں کے بھی تقریبا دوہزار سے زائد سوشل میڈیا اکائونٹس اور ویب سائیٹس کو بند کیاہے ۔ جس سے بھارت میں بلا ک کئے گئے سوشل میڈیا اکائونٹس اور ویب سائیٹس کی مجموعی تعداد بڑھ کر 28سے زائد ہو گئی ہے۔ ان میں سے اکثریت فیس بک اورایکس کے اکائونٹس شامل ہیں۔مودی حکومت کی طرف سے اس دوران 22سو سے زائد یوٹیوب ا ورانسٹاگرام اکائونٹس، 225ٹیلی گرام او138واٹس ایپ اکائونٹس بھی بلاک کئے گئے ہیں ۔بھارت میں ڈیجیٹل صارفین کے حقوق کے کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ مودی حکومت خاطر خواہ نگرانی یا شفافیت کے بغیر شہریوں کی آن لائن سرگرمیوں پر پابندیاں بڑھا رہی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button