بھارت میں خطرناک فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال لاکھوں شہری ہلاک ہو رہے ہیں،تحقیق میں انکشاف
نئی دلی: بھارت میں خطرناک فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال لاکھوں شہری ہلاک ہو رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خطرناک فضائی آلودگی ہر سال 15 لاکھ شہریوں کی جان لے لیتی ہے۔ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں ہوا کا معیار تیزی سے آلودہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد مہلک امراض کا شکار ہو کر ہلاک ہو رہے ہیں ۔ صحت عامہ کے محققین نے کہا کہ بھارت میں ہوا کا معیارPM2 کی سطح پر گرنے سے شہری تیزی سے امراض قلب ، دمہ اور دیگر امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ عالمی ادارہ صحت نے ہواکے معیار کی اس سطح کو انتہائی خطرناک دے رکھا ہے ۔ محققین کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوا میں پائے جانیوالے خطرناک ذرات سانس کے ذریعے خون اور پھیپھڑوں میں داخل ہو جاتے ہیں اور مختلف مہلک امراض کا باعث بنتے ہیں۔ ایک اندازاے کے مطابق خطرناک فضائی آلودگی کی وجہ سے بھارت میں ہر سال تقریبا 15لاکھ افراد ہلاک ہو رہے ہیں ۔بھارت ، امریکہ، یورپ اور اسرائیل کے محققین پر مشتمل ایک بین الاقوامی ٹیم نے پہلی بار شماریات کے قوانین اور جدید ترین ماڈلنگ تکنیکوں کے ذریعے ہر سال ضلع کی سطح پر ہونیوالی اموات کے اعدادو شمار کا جائزہ لیا تاکہ فضائی آلودگی کے باعث ہونیوالی ہلاکتوں کی نشاندہی کی جاسکے۔سینٹر فار ہیلتھ اینالیٹکس میںڈاکٹریٹ ریسرچر سوگنتھی جگناتھن نے میڈیاسے گفتگو کے دوران کہاکہ بھارت میں ہم روزانہ ہوا کے PM2.5کی بہت زیادہ خطرناک سطح میں سانس لیتے ہیں۔اس ہوا میں انتہائی خطرناک ذرات موجود ہوتے ہیں جوخون میں شامل ہوکر انتہائی خطرناک امراض کاباعث بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں نوزائیدہ بچے بھی ہوا کے خطرناک معیار سے متاثر ہورہے ہیں۔ ریسرچ اینڈ ٹرینڈز اشوکا یونیورسٹی اور اس تحقیق کے پہلے مصنف سوگنتھی جگناتھن نے بھارتی روزنامے دکن ہیرالڈ کو بتایا کہ نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈز کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی کی سطح 40 مائیکروگرام سالانہ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ارب دس کروڑ سے زائد بھارتی شہری روزانہ ایسی فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں جو ان کی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ ہم ہوا کے معیار پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔اشوکا یونیورسٹی کی ایک ٹیم کی رکن اور سینئر سائنسداں پورنیما پربھاکرن نے کہا ہے کہ اس تحقیق سے بھارت میں فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے اہم شواہد فراہم کیے گئے ہیں۔